Tan ba Taqdeer by Allama Iqbal
تن بہ تقدير
اسی قرآں میں ہے اب ترک جہاں کی تعلیم
جس نے مومن کو بنایا مہ و پرویں کا امیر
'تن بہ تقدیر' ہے آج ان کے عمل کا انداز
تھی نہاں جن کے ارادوں میں خدا کی تقدیر
تھا جو 'ناخوب، بتدریج وہی ' خوب' ہوا
کہ غلامی میں بدل جاتا ہے قوموں کا ضمیر
0 Comments